بہت سنبھال کے رکھا تھا تیری یاد کو دل نے بہت چا ہ سے رکھا تھا تیرے خیال کو ہم نے پھر اک دن سارےمان ٹوٹ کے بکھر گئے یکدم نظر اندازی ،سرد مہر ی و بے رخی کے سامنے