میری آنکھوں میں اب تسبیح کی طرح رہتی ھے
دانہ دانہ گرتی ھے
میری پلکوں کو چومتی ھے
میری گالوں پر بہتی ھے
اور
ھونٹوں پر؟
ھونٹوں پر کسی دعا کی طرح
ٹھر جاتی ھے
ماں
میری آنکھوں میں اب تسبیح کی طرح رہتی ھے
میرے دل کو اپنی آغوش میں لیے
بانھوں میں جھلاتی رھتی ھے
میری جھولی کو تر کر کے
میرے گناھوں کو دھوتی رھتی ھے
اب ماں
میری آنکھوں میں تسبیح کی طرح رھتی ھے