Add Poetry

مبنی عروض و بحر پہ اغزال و سَم کہاں

Poet: zaigham jaffery By: zaigham jaffery, Daska

مبنی عروض و بحر پہ اغزال و سَم کہاں
الفاظ میں وہ پہلے سے اب پیچ و خم کہاں

جن کے یہاں عروض کو ملتی ہے زندگی
اس دور میں وہ غالب و میر و عدم کہاں

کچھ اس طرح چراغ بجھے ہیں امید کے
پھر سے کریں وہ روشنی ان میں ہے دم کہاں

ٹوٹے ستم کا عرش مگر یہ حسیں نظر
اک تیرے غم کے بعد ہوئیں پھر سے نم کہاں

دل کو اسی نے توڑا ہے جس پر یقین تھا
تم ہی بتاو جائیں تو اب جائیں ہم کہاں

ساقی مرے سوال کا مجھ کو جواب دے
بیچا ہے تو نے جام کا لطف و کرم کہاں

وہم و گمان تھا نہ مجھے یہ امید تھی
ٹوٹا مرا تو جعفری ٹوٹا بھرم کہاں
 

Rate it:
Views: 486
30 Jun, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets