متفرق اشعار
Poet: عاصم راحیل عاصم By: asim raheel, khanewalمل گئیں میری طرح گر عشق میں تنہائیاں
 چھوٹ جائیں گی یہ ساری انجمن آرائیاں
 
 وہ مزا ساقی نہ تیری مے نہ مےخانے میں ہے
 جو مزا محبوب کی آنکھوں کے پیمانے میں ہے
 
 یوں بدلی چمن کی فضا آج کل
 کہ رہزن بنے رہنما آج کل
 
 ہماری خو تو تسلیم و رضا ہے
 ستم گر پھر بھی مجھ ہی سے خفا ہے
 
 کاٹی ہیں کیسے یار کو پانے کی منزلیں
 ڈر جائیں گر جو سن لیں سبھی رہروانِ عشق
 
 یہ کیا کہ تیرا آئینہ بھی تیری طرح سے
 کہتاہے مجھ سے یہ کہ مرے روبرو نہ ہو
 
 الفت میں کیسی شرطیں ،کیسے سوال عاصمؔ
 مانا کسی کو اپنا ،جب ہو گئے کسی کے
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 