شریعت محبت میں آداب زمانہ نہیں
یوں کہتے مجنوں کو لوگ دیوانہ نہیں
خاک میں لتھڑا چاک گریباں پھرے
عاشق کی قسمت میں بن سنور جانا نہیں
یہ عشق کی کونسی منزل ہے کوئی کیا جانے
خبردار سنگ ہاتھ میں اٹھانا نہیں
کس وصف نے کیا طلسم اس کےدل پر
لوگ کہتے ہیں لیلی کا روپ دلبرانا نہیں
محبت کی آنچ سے پگل جاتا ہے مجسم
لو لگ جائے پھر کوئی بہانہ نہیں