مجھ سے الجھتے رھو میرے جزبات کی طرح
ھر اک تعلق توڑ دو میرے حالات کی طرح
ھو کر خفا مجھ سے کہیں تم دور ناں جاؤ گے
وابسطہ ھو تم سانسوں سے میری ذات کی طرح
سوچوں میں میری شامل اور تحریروں میں ھو بسی
ھونٹوں پے میرے رہتے ھو کسی بات کی طرح
نکلے جو چاند بادلوں سے تیرے دیدار کے لیے
اس لمحے کو امر کر دینا کسی سوغات کی طرح
بھولے سے میں کبھی تیری گلیوں میں آ بسوں
تو حسن کا صدقہ اتار دینا خیرات کی طرح