مجھ سے بچھڑ کے آج بھی وہ پر ملال ہے
اس کا بھی ایسا حال ہے جو میرا حال ہے
میں اس کے دائرے میں وہ اپنے حصار میں
قسمت کا کھیل ہے یہ مقدر کی چال ہے
یہ ایک ادھوری زمین کا ایسا فسانہ ہے
جو نامکمل ہے مگر پھر بھی کمال ہے
ایسی کہانی شاذ ہی دنیا نے سنی ہوگی
جو ادھوری رہ کر بھی بے مثال ہے
دل لگی کا کھیل عجب چیز ہے عظمٰی
دلکش یہ مشغلہ ہے اگرچہ وبال ہے