مجھ سے بھی پوچھا اُس شاعر نے روتے روتے کہاں چلا گیا وہ تجھے اپنا کہتے کہتے کس طرح بھُلا دیا مجھے دل میں رہتے رہتے نیند بھی نہیں آتی اُس کی یادوں میں سوتے سوتے وہ خوش ہے کسی اور کے ساتھ فہیم پھر بھی ہم مسکراتے ہیں غم سہتے سہتے