مجھ سے پرسوں کا تذکرہ
Poet: Asif Shaaki By: Asif Shaaki, Karachiکیا کبھی کسی نے مجھے اتنی گہرائی سے چاہا ہو گا
 اگر ہاں ! تو میرے لیے یہ اک معجزہ ہو گا
 
 کسی نے جب بھی مجھ سے اظہار کے بارے میں سوچا
 جانتا ہوں کہ شیطان نے اسے خوب روکا ہوگا
 
 جو بن رہا تھا تماشا سر راہ تیری محبت میں، میں
 ممکن ہے کہ حسرت بھری نگاہوں سے کسی نے دیکھا ہوگا
 
 جو تو کر رہا ہے ابھی مجھ سے پرسوں کا تذکرہ
 لگتا ہے کہ ہر پل تو نے مجھے ہی سوچا ہو گا
 
 جس آہٹ پہ تم سارے خواب سجاءے بیٹھے ہو شاکی
 وہ کچھ نہیں بس اک تیز ہوا کا جھونکا ہو گا
More Love / Romantic Poetry






