مجھ پر اور احساں نہ کر زندگی
بڑی مشکل سےسمیٹا ھے اپنے آپکو
اس کے ملنے کی امیدیں نہ دلا
اب کے بکھرا تو سمٹ بھی نہ پاؤں گا
کسی سندیسے کی حاجت نھیں اسکو
اگر وہ میرا تھا تو آے گا اک دن
میں تو اسے شکوہ بھی نہ کر سکوں گا
اپنے ھی وجود سے کیسی پرسش
اب بھی نہ آیا تو کھیں دیر نہ ھو جائے
میری ذات کھیں مٹی کا ڈھیر نہ ھو جائے