مجھ پر کیوں اس طرح ہنستا ہے
دل بڑی مشکلوں سے بستا ہے
میرے گاؤں کے گھر ہے سب کچے
ارے بادل کہا برستا ہے
جو کبھی لوٹ کر نہیں آئے
ان سے ملنے کو دل ترستا ہے
عاشقی کا مقام کیا ہوگا
جہاں الفت کا بھاؤ سستا ہے
تیرے جانے کے بعد جانے کیوں
ہر کوئی شخص مجھ پہ ہنستا ہے
میری منزل جسے سمجھ بیٹھے
وہ میری خواہشوں کا رستہ ہے
دوست کہتی ہے اس کو کیوں ماہ رخ
جو تجھے ہر قدم پہ ڈستا ہے