بے وجہ سی تکرار کرنا
دن سے یو ہی رات کرنا
آنکھوں آنکھوں میں
باتیں ہزار کرنا
مجھ کو بھولا نہیں تیرا اقرار کرنا
سمجھ جاؤ کہہ کر
دل پر ہاتھ رکھنا
دھیرے دھیرے سے پھر
فون پر خامشی اختیار کرنا
مجھ کو بھولا نہیں تیرا اقرار کرنا
سوچوں میں ڈوبا دیکھ کر
کاموں میں الجھاء دیکھ کر
اپنے اک جملے سے
مجھے بے اختیار کرنا
مجھ کو بھولا نہیں تیرا اقرار کرنا
اپنے دل کی ہر بات کو
گانوں میں تلاش کرنا
پھر وہ گانا لگا کر
مجھ سے بات کرنا
مجھ کو بھولا نہیں تیرا اقرار کرنا
کبھی کبھی غصے میں
میری ہر بات سے اختلاف کرنا
پھر میری راہوں میں
میرا ہی انتظار کرنا
مجھ کو بھولا نہیں تیرا اقرار کرنا