مجھ کو میرے رستے میں آ کے موڑ کر گئی قائم جھجک تھی اپنے ہاتھوں توڑ کر گئی دختر مالک مکان وہ، اوپر میں اکیلا دل لے گئی میرا وہ اپنا چھوڑ کر گئی