مجھے اپنی سمت کچھ پتہ بھی نہیں

Poet: Shehzad Owaisi By: Shehzad Owaisi, Karachi

مجھے اپنی سمت کچھ پتہ بھی نہیں
میں کیونکر ہوا یا ہوا بھی نہیں

سبھی کو ملی روشنی بے تحاشہ
ملا ہم کو حصے کا دیا بھی نہیں

لگائے ہیں بہتان اور الزام ہم پر
حقیقت ہے کیا، یہ سنا بھی نہیں

ہمیں دل و جاں سے وہ چاہتے رہے
اک ہمی سے انہوں نے کہا بھی نہیں

کیا اتنے بھی ہم سے مراسم نہیں
کہ دیکھ کر ہم کو وہ رکا بھی نہیں

جُدا مجھ سے ہوکر بڑا خوش ہے وہ
اُسے بچھڑنے کا غم ذرا بھی نہیں

ملو مشک ہم سے، بتائیں گے تم کو
ملی سزا پر کچھ ایسا کیا بھی نہیں

Rate it:
Views: 527
12 Sep, 2010