وہی میں ہوں وہی جذبہ ، مجھے تم سوچتی ہو کیا
وہی بے چین دل میرا ، مجھے تم سوچتی ہو کیا
تمہیں دل سے بھلانے کیلئے کیا کیا کیا میں نے
مگر یہ ہو نہیں پایا ، مجھے تم سوچتی ہو کیا
مجھے اب تک پرانے خواب ہی آتے ہیں جانے کیوں
تمہیں میں سوچتا ہوں کیا ، مجھے تم سوچتی ہو کیا
یہ زلفیں کس کی ہیں بکھری ہوئی میرے خیالوں پر
یہ کس کا قرب ہے ایسا ، مجھے تم سوچتی ہو کیا
یہ کس نے ہونٹ رکھے تھے مرے ہونٹوں پہ دھیرے سے
میں کیسے نیند سے جاگا ، مجھے تم سوچتی ہو کیا
یہ کس کی گرم سانسیں تھیں جو مجھ سے آ کے ٹکرائیں
یہ تم تھیں یا کوئی دھوکہ ، مجھے تم سوچتی ہو کیا
تمہیں میں دیکھتا ہوں کیا ابھی تک اپنے ماضی سے
یہ میرا حال ہے کیسا ، مجھے تم سوچتی ہو کیا