بہت کرتا ہوں تم سے پیار ، مجھے تم سے محبت ہے
ہاں کرتا ہوں یہ اقرار ، مجھے تم سے محبت ہے
دل کی دھڑکن کی صدا ، میرے ہر سانس کی آواز
کہتا ہے آنکھوں کا خمار ، مجھے تم سے محبت ہے
بھلے تم میرا خط پڑھے بغیر جلا بھی دو
یہی لکھوں گا ہر بار ، مجھے تم سے محبت ہے
لا چار اور مجبور ہوں ، لیکن نہیں ہوں بے وفا
کر لو میرا اعتبار ، مجھے تم سے محبت ہے
یہ اپنی جان ساری زندگی میں نے تمھارے نام کی لیکن
تم بھی تو کہو اک بار ، مجھے تم سے محبت ہے
بہت مدت دل پر جبر کیا لیکن اب اے جاں
سنو اظہر کا یہ اظہار ، مجھے تم سے محبت ہے