مجھے تنہایوں سے یوہی تم چھڑانے چلے آتے

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky) , Saudi Arabia

میرے ذہین میں یوہی تمہارے سوال چلے آتے
میرے خوابوں میں یوہی تمہارے خیال چلے آتے

بہت در بے در ہیں میری زندگی کی راہیں
مجھے سنبھلانے یوہی تمہارے ارمان چلے آتے

دستک کیوں کرتے ہو یہ گھر تمہارا ہیں
میرے گھر یونہی تمہارے مہمان چلے آتے

مجھ میں وحشتیں دھوڑ رہی ہیں اک جنگ کی طرح
مجھے بچانے یوہی تمہارے سپاسالار چلے آتے

بتاؤں میں کہاں جاؤں کوئی راستہ نظر نہیں آتا
راستہ بتانے یوہی تمہارے قدموں کے نشان چلے آتے

بہت گہرا ہیں عشق سمندر سوچ کر ڈوبنا لکی
مجھے تنہائیوں سے یونہی تم چھڑانے چلے آتے

Rate it:
Views: 695
15 Feb, 2013