مجھے سینے لگا لینا بجے جیسے ہی شہنائی (دوگانا)
Poet: Dr.Zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistanلڑکا
۔۔۔۔۔۔۔
مچل جاتا ہے دل میرا بہک جاتی ہے تنہائی
ہے سانسوں میں تپش جذبات بھی لیتے ہیں انگڑائی
تمھارے قرب کے لمحے ہیں مجھ کو زیست سے پیارے
ٹھہر جائیں ہمیشہ کے لیے لمحات یہ سارے
تمھاری ریشمی زلفوں میں پھولوں کی مہک پائی
ہے سانسوں میں تپش جذبات بھی لیتے ہیں انگڑائی
لڑکی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
قریب اتنا بھی نہ آؤ کہ جل جائے بدن میرا
اجڑ جائے نہ لمحوں میں کہیں دیکھو چمن میرا
ہے بارش نے تو پہلے ہی بدن میں آگ بھڑکائی
ہے سانسوں میں تپش جذبات بھی لیتے ہیں انگڑائی
لڑکا
۔۔۔۔۔۔
سنبھلنا ہے بہت مشکل میں خود کو کیسے سمجھاؤں
یوں تم سے دور رہ کے اپنے دل کو کیسے بہلاؤں
ذرا دیکھو کہ میرے پیار میں ہے کتنی گہرائی
ہے سانسوں میں تپش جذبات بھی لیتے ہیں انگڑائی
لڑکی
۔۔۔۔۔۔
میں اپنے دل کے موسم کا سناؤ حال کیا ساتھی
تڑپتی ہوں میں کتناجان لو خود ہی ذرا ساتھی
مجھے سینے لگا لینا بجے جیسے ہی شہنائی
ہے سانسوں میں تپش جذبات بھی لیتے ہیں انگڑائی
لڑکا
۔۔۔۔۔۔
مچل جاتا ہے دل میرا بہک جاتی ہے تنہائی
لڑکی
۔۔۔۔۔۔۔۔
مجھے سینے لگا لینا بجے جیسے ہی شہنائی
میرے دل کو ہر لمحہ تیرے ہونے کا خیال آتا ہے
تیری خوشبو سے مہک جاتا ہے ہر خواب میرا
رات کے بعد بھی ایک سہنا خواب سا حال آتا ہے
میں نے چھوا جو تیرے ہاتھ کو دھیرے سے کبھی
ساری دنیا سے الگ تلگ جدا سا ایک کمال آتا ہے
تو جو دیکھے تو ٹھہر جائے زمانہ جیسے
تیری آنکھوں میں عجب سا یہ جلال آتا ہے
میرے ہونٹوں پہ فقط نام تمہارا ہی رہے
دل کے آنگن میں یہی ایک سوال آتا ہے
کہہ رہا ہے یہ محبت سے دھڑکتا ہوا دل
تجھ سے جینا ہی مسعود کو کمال آتا ہے
یہ خوف دِل کے اَندھیروں میں ہی رہتا ہے
یہ دِل عذابِ زمانہ سہے تو سہتا ہے
ہر ایک زَخم مگر خاموشی سے رہتا ہے
میں اَپنی ذات سے اَکثر سوال کرتا ہوں
جو جُرم تھا وہ مِری خامشی میں رہتا ہے
یہ دِل شکستہ کئی موسموں سے تَنہا ہے
تِرا خیال سدا ساتھ ساتھ رہتا ہے
کبھی سکوت ہی آواز بن کے بول اُٹھے
یہ شور بھی دلِ تنہا میں ہی رہتا ہے
یہ دِل زمانے کے ہاتھوں بہت پگھلتا ہے
مگر یہ درد بھی سینے میں ہی رہتا ہے
ہزار زَخم سہے، مُسکرا کے جینے کا
یہ حوصلہ بھی عجب آدمی میں رہتا ہے
مظہرؔ یہ درد کی دولت ہے بس یہی حاصل
جو دِل کے ساتھ رہے، دِل کے ساتھ رہتا ہے






