Add Poetry

مجھے عاشقی اشکوں کے بھرم سے ملی تھی

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

مجھے عاشقی اشکوں کے بھرم سے ملی تھی
پھر شاعری دکھ کے قلم سے لکھی تھی

میرے بلانے پر بھی فضائیں کہاں لوٹیں
ہر موسم کو تو بے رخی ان سے ملی تھی

رنجشوں سے مرہم نہیں ہوتا اب تک
درزوں کو بھی آوارگی غم سے ملی تھی

مجھے موت بخشنے والے تم کہاں جاؤ گے
ہم کو تو زندگی تیرے دم سے ملی تھی

تنہائی کی بانہوں نے جب گھیر لیا مجھے
تب کتنی خاموشی اپنے کرم کو ملی تھی

یاد کی شب میں سنتوش سلگتے سوچا کہ
دیوانوں کو آسودگی بہت کم ملی تھی

 

Rate it:
Views: 313
06 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets