کبھی جو وقت پڑ جائے
تمہیں مجھ سے بچھڑنا ہو
تمہیں وعدے سے پھرنا ہو
تو بیشک دیر مت کرنا
مجھے ناراض کر دینا
اور اپنا رُخ بدل لینا
اور اپنی سمت چل دینا
مگر
جب لوٹ کے آئو
تمہیں مٹی کے ٹیلے پر
میں شائد نہ دکھائی دوں
تو تم حیران مت ہونا
وہیں دو چار قدموں پر
مزارِ بیقراں ہوگا
وہااک پھول رکھ دینا
اور اک شمع جلا دینا
پھر اپنا رُخ بدل لینا
اور اپنی سمت چل دینا