آئے جو جی میں صنم، تو مجھے پیار کرو
یہ بھی حق ہے تیرا ، چاہے انکار کرو
لوٹ کے آئوں گا اک روز میں پھر سے
چاہو تم اگر تو میری جان انتظار کرو
مر نہ جائیں تیری جدائی میں ہم صنم
اتنا بھی نہ ہمیں اب تم خوار کرو
بھروسہ ہے ہمیں تیری ہر بات کا صنم
چاہے تم بہانے کیوں نہ ہزار کرو
روتے رہیں گے ہم کب تک شاکر
اتنی بھی نہ اب،آنکھیں اشکبار کرو