مجھے یاد ہے آج بھی وہ حسینہ
مشکل کیا تھا جس نےمیرا جینا
میری گلی سے جب وہ گزرتی تھی
اک پیاربھری نظر پھینکتی تھی
میرے گھر میں جب وہ آتی
میری جانب دیکھ کر مسکراتی
بڑی چنچل تھی بڑی پیاری تھی
میری چاہت میں وہ دل اپنا ہاری تھی
دن میں کئی بار ملاقاتیں ہوتیں
فون پہ پیار بھری باتیں ہوتیں
ہماری محبت کو کسی ک نظر کھا گئی
کام پہ جاتے ہوئے وہ ٹرک کے نیچے آگئی
اب بھی جب اس کی برسی بناتا ہوں
میں آنسوؤں کے سمندر میں ڈوب جاتاہوں