محبت جیت ہوتی ہے مگر یہ ہار جاتی ہے
کھبی دل سوز لمحوں سے کبھی بے کار رسموں سے
کبھی تقدیر والوں سے کبھی مجبور قسموں سے
مگر یہ ہار جاتی ہے
کبھی یہ پھول جیسی ہے کبھی یہ دھول جیسی ہے
کبھی یہ چاند جیسی ہے کبھی یہ دھوپ جیسی ہے
کبھی مسرور کرتی ہے کبھی یہ روگ دیتی ہے
کسی کا چین بنتی ہے کسی کو رلا دیتی ہے
کبھی لے پا ر جاتی ہے کبھی یہ مار جاتی ہے
محبت جیت ہوتی ہے مگر یہ ہار جاتی ہے