دل کے در وا زے پر
کو ئی د ستک د یتا ہے
بند در یچے کھلنے لگتے ہیں
پھول کھلنے لگتے ہیں
قطرہ قطر ہ شبنم بھی
رو ح پر گر نے لگتی ہے
اک ذرا سی آہٹ پر
درد مچلنے لگتے ہیں
بے و جہ ہنستے ہنستے یو نہی
آ نسو بہنے لگتے ہیں
ا جنبی سے چہرے بھی
اپنے اپنے لگتے ہیں
خیا لوں کی د نیا میں
سپنے سجنے لگتے ہیں
خزا ں کے مو سم میں
کو بپلیں ا بھر تی ہیں
چا ند اور ستا رے بھی
چال چلنے لگتے ہیں
ا نتہا ئے محبت میں آ کر
عشق بلا وہ آتا ہے
عشق کے سمندر میں
محبت ڈو ب جا تی ہے