محبت
Poet: Faiza Umair By: Faiza Umair, Lahoreمحبت خواب جیسی ھے
جونہی آنکھیں مینچی تو
سپنے بکھرتے ہی چلے گئے
محبت محض فریب دل ھے
جونہی حقیقت عیاں ھوئ تو
ارمان ٹوٹتے ہی چلے گئے
محبت مانند ھے اُس پرندے کے
جونہی ذرا پنکھ کھولے تو
فاصلے اُڑان بھرتے ہی چلے گئے
محبت اک راز ھے لیکن
جونہی افشاں ہوا تو
حقیقی و مجازی کے پردے اُٹھتے ہی چلے گئے
محبت تو امر بیل ہی ھے
ہزاروں رنگ ہیں اس کے
ہزاروں ڈھنگ ہیں آس کے
سفر ھے یہ مکاں سے لا مکاں کا
اس جہاں سے اُس جہاں کا
محبت دلفریب فسانہ ھے
جسے چلتے ہی جانا ھے
More Love / Romantic Poetry







