محبت آوارہ پنچھی ہی تو ہے
Poet: Maria Rehmani By: Maria Rehmani, Kharianمحبت آوارہ پنچھی ہی تو ہے 
 جہ ٹھہرا رہے تو دل کا شجر آباد
 جو اڑ جائے تو بڑا ویران
 محبت مسافر ہی تو ہے 
 جو مل جائے تو دل کی گلیاں شادمان
 جو کھو جائے تو بڑی سنسان
 محبت تتلی ہی تو ہے
 جو پھولوں کے اس نگر کبھی اس نگر
 جس سے ہر خوشبو ہے مہکی مہکی
 ہر پھول ہے اجلا اجلا
 جو نہ ہو تو ہر خوشبو ہے بے خوشبو
 ہر پھول ہے افسردہ افسردہ
 محبت احساس ہی تو ہے 
 جس سے بنا ہے ہر رشتہ مضبوط
 جو نہ ہو تو 
 ہر رشتہ ہے بے اماں بے یقیں
 محبت سفر ہی تو ہے 
 جس سے قائم ہے مسافتوں کی گردش
 جو نہ ہو تو
 ہر رستہ ہے کھویا ہوا
 ہر منزل ہے لا حاصل
 محبت سانس ہی تو ہے 
 جو چلے تو زندگی
 جو رک جائے تو 
 کچھ بھی نہیں
More Love / Romantic Poetry






