سنا ہے محبت ایک نشہ ہے یہ نشہ ہم بھی کر کے دیکھتے ہیں مر گیے مٹ گئے محبت میں لوگ مٹا کر محبت میں اپنی ذات ہم بھی دیکھتے ہیں چاہو جس کو شدت سے وہ بس تمھارا ہو کر رہے گا کتنی ہے اس بات میں صداقت چاہ کر کسی کو شدت سے ہم بھی دیکھتے ہیں