محبت رنگ دنیا پا گئی ہے
گھڑی بھر کو ہمیں اپنا گئی ہے
ہجر کو طاق میں مثل امانت
درون پردہ وہ ٹھہرا گئی ہے
دم فرصت بھی سوچیں ہیں مقید
ہمیں گرداب میں الجھا گئی ہے
ہوئ بس اک نظر انکی عنایت
عجب رونق سی رخ پہ آ گئی ہے
وہ اک بھرپور انگڑائی حسن کی
قسم سے اک قیامت ڈھا گئی ہے