تم جو کہتی ہو
مجھے تم سے محبت ہے
پھر سے یہ کیسی میری جاں
تمھیں مجھ سے شکایت ہے
میرے لفظوں، میری باتوں میں
میرے لہجے کی حرارت میں
میری آنکھوں کی شرارت میں
میرے جذبوں کی ترجمانی ہے
میرے چہرے پہ جو خوشیوں کے
پھول کھلتے ہیں
میرے دل میں اُلفت کے
جو دیپ جلتے ہیں
کیوں تم بے خبر ہو
کس بات کی منتظر ہو
تمھیں تو معلوم ہی ہے ناں
میری جاناں
میرے دن میری راتیں
بنا تیرے نہیں کٹتیں
اور بھلا کٹ بھی پائیں گی؟
گر تم بھی نہ سمجھو
میری باتوں میرے جذبوں کو
بتاو کس کو پھر میںدوشی ٹھہراؤں
تم ہی جو نہ سُن پاؤ
تو کس کو جا کے بتلاؤں
میرے احوال کیسے ہیں
کس کو جا کے دکھلؤوں
خدارا اب تو نہ روٹھو
کہیں میں ٹوٹ نہ جاؤں
کہ تم سے روٹھ نہ جاؤں
سنبھالو خود کو بھی
اور مجھ کو بھی سہارا دو
تیری تتلی تیرے جُگنو
میں تم کو لوٹا دوں
میری خوشیاں میری راحت
تم مجھ کو لوٹا دو
آؤ پھر دوستی کر لیں
محبت زندگی کر لیں