محبت فرض ہے فرضی نہیں ہے

Poet: By: BA SHAKIR, Lahore

محبت فرض ہے فرضی نہیں ہے
سرا سر مرض ہے مرضی نہیں ہے

محبت کا نتیجہ یہ رہا ہے
کہ دل میں درز ہے درزی نہیں ہے

ہوا ہے بر سبیل تذکرہ لو
کیا ہے عرض یہ عرضی نہیں ہے

حقیقت کیا ہے سن کر روح سب کی
لرز جائے گی جو لرزی نہیں ہے

کسی سے کیا غرض شاکر کو لیکن
غرض ہے آپ سے غرضی نہیں ہے

Rate it:
Views: 1750
09 Sep, 2019