محبت فرض ہے فرضی نہیں ہے
Poet: By: BA SHAKIR, Lahoreمحبت فرض ہے فرضی نہیں ہے
سرا سر مرض ہے مرضی نہیں ہے
محبت کا نتیجہ یہ رہا ہے
کہ دل میں درز ہے درزی نہیں ہے
ہوا ہے بر سبیل تذکرہ لو
کیا ہے عرض یہ عرضی نہیں ہے
حقیقت کیا ہے سن کر روح سب کی
لرز جائے گی جو لرزی نہیں ہے
کسی سے کیا غرض شاکر کو لیکن
غرض ہے آپ سے غرضی نہیں ہے
More Love / Romantic Poetry






