محبت ماورا ہے
مذہب کی قیود سے
شرح کی حدود سے
ذات اعتقاد سے
نام سے نہاد سے
امن و اتحاد سے
فساد سے تضاد سے
گمنامی و تشہیر سے
غریب سے امیر سے
شاہ اور فقیر سے
جاہ سے جاگیر سے
انا اور ضمیر سے
خواب سے تعبیر سے
تحریر اور تعزیر سے
گناہ سے تقصیر سے
سنگ سے زنجیر سے
دشمنوں کی چال سے
عروج سے زوال سے
فہم و ابہام سے
عقل کی تقسیم سے
اور راہِ مستقیم سے
محبت ماورا ہے