محبت میں اسے کتنا پیارا نذرانہ ملا ہے

Poet: m.asghar mirpuri By: m.asghar mirpuri, birmingham

محبت میں اسے کتنا پیارا نذرانہ ملا ہے
کسی کہ پیار کہ بدلے جیل خانہ ملا ہے

چلو اسی بہانے اس کی ڈائیٹ ہوگئی
جیل میں اسے کوئی نہ کھانا ملا ہے

قفس میں رہ کر بھی وہ کتناخوش ہے
کہ زندگی میں پہلی بارآشیانہ ملا ہے

جیل کا فرش ہی اب بچھونا ہے اس کا
یہاں نہ کوئی کمبل نہ سرہانہ ملا ہے

دشمنوں کی دعاؤں کا یہ اثر ہوا ہے
جو اسے اتنا حسین ٹھکانہ ملا ہے

 

Rate it:
Views: 369
15 Feb, 2014