تو کیا ہوا مجھے توں نہیں حاصل
ہزاروں محبت کے افسانے نامکمل ادھورے ہیں
ہر شام کی تنہائی مجھے ہی تو نہیں ملی
بہت سے دل بےرحم محبت نے توڑے ہیں
ان کو کیا واسطہ اجالوں سے روشنی
جن کے ہم راز صرف اندھیرے ہیں
محبت میں الزام بےوفائی بھی منظور
وقت نے دامن میں ستم ہی تو بھرے ہیں