محبت میں دغا کرنے کی سوچو ، تو بتا دینا
ہمیں خود سے جدا کرنے کی سوچو ، تو بتا دینا
بہت ہیں سنگ دل، کافر ادا چہروں کے یہ مالک
کسی بت کو خدا کرنے کی سوچو، تو بتا دینا
کروں میں کیا، دلِ ناداں، اسیری پر ہی مائل ہے
جو زلفوں سے رہا کرنے کی سوچو، تو بتا دینا
مصیبت ہے، بلا جیسا ہے دیکھو ہجر یہ جاناں
کبھی رد بلا کرنے کی سوچو، تو بتا دینا
وصال یار کیا خیرات ہے جو مانگ لوں تُم سے
مرا حق ہے، ادا کرنے کی سوچو، تو بتا دینا
ہے اظہرعشق کا روگی، کرو چارہ گرو کچھ تو
مریضوں کی دوا کرنے کی سوچو، تو بتا دینا