محبت میں سارے ہی سہانے خواب لگتے ہیں
Poet: Syed Ishtiaq Hussain Kazmi By: Ulfat, rawalpindiمحبت میں سارے ہی سہانے خواب لگتے ہیں
جو زمانے بیت جاتے ہیں وہ زمانے خواب لگتے
الفت میں بے چینی ہی عمر بھر دل میں رہتی ہے
مقدر کے ستارے بھی بیگانے خواب لگتے ہیں
یہ بڑی دلکش بڑی حسین روشن آنکھیں کرتے ہیں
جب منزل پاس آتی ہے تو ڈراؤنے خواب لگتے ہیں
کبھی اونچی ہواؤں میں اڑانے خواب لگتے ہیں
مگر دل ٹوٹ جائے تو افسانے خواب لگتے ہیں
الفت میں سبھی وعدے کبھی پورے نہیں ہوتے
تبھی تو جانے چہرے بھی انجانے خواب لگتے ہیں
کبھی دل کا سکون اور آنکھوں کی یہ ٹھنڈک ہوتے ہیں
مگر رفتہ رفتہ نیند اڑانے خواب لگتے ہیں
نہ جانے کونسی تعبیر زبان کھلنے نہیں دیتی
لبوں پہ تالے ہوتے ہیں جب سنانے خواب لگتے ہیں
اشتیاق تم نے عمر ساری ہے ماضی میں نبھا ڈالی
تبھی تم کو بہت اچھے پرانے خواب لگتے ہیں
More Love / Romantic Poetry







