محبت پروان چڑھتی ہے
Poet: درشہوار By: Suhaira Hassan, Attockمحبت پروان چڑھتی ہے
محبت بے نام پلتی ہے
محبت کوئی دھوپ نہیں
محبت کا کوئی روپ نہیں
محبت دن رات جلتی ہے
محبت پروان چڑھتی ہے
محبت کوئی سایہ نہیں
محبت کی کوئی بھایا نہیں
محبت بن آگ تپتی ہے
محبت پروان چڑھتی ہے
محبت کی کوئی آنکھ نہیں
محبت بجھتی راکھ نہیں
محبت نوح کی کشتی ہے
محبت پروان چڑھتی ہے
محبت کا کوئی رنگ نہیں
محبت کا جیون سنگ نہیں
محبت بن سانپ ﮈستی ہے
محبت پروان چڑھتی ہے
محبت بدن پرست نہیں
محبت کا کوئی تخت نہیں
محبت بن ساون برستی ہے
محبت پروان چڑھتی ہے
محبت روش پرخار نہیں
محبت جوش کی دھار نہیں
محبت دوستی گڑھتی ہے
محبت پروان چڑھتی ہے
محبت کا کوئی مسکن نہیں
محبت کا کوئی درپن نہیں
محبت سسکتی بلکتی ہے
محبت پروان چڑھتی ہے
محبت جن و بشر نہیں
محبت حجر کا شجر نہیں
محبت جب ورد کرتی ہے
محبت پروان چڑھتی ہے
محبت کا کوئی وارث نہیں
محبت شرمندگی کا باعث نہیں
محبت ہر پل بڑھتی ہے
محبت پروان چڑھتی ہے
میرے دل کو ہر لمحہ تیرے ہونے کا خیال آتا ہے
تیری خوشبو سے مہک جاتا ہے ہر خواب میرا
رات کے بعد بھی ایک سہنا خواب سا حال آتا ہے
میں نے چھوا جو تیرے ہاتھ کو دھیرے سے کبھی
ساری دنیا سے الگ تلگ جدا سا ایک کمال آتا ہے
تو جو دیکھے تو ٹھہر جائے زمانہ جیسے
تیری آنکھوں میں عجب سا یہ جلال آتا ہے
میرے ہونٹوں پہ فقط نام تمہارا ہی رہے
دل کے آنگن میں یہی ایک سوال آتا ہے
کہہ رہا ہے یہ محبت سے دھڑکتا ہوا دل
تجھ سے جینا ہی مسعود کو کمال آتا ہے
یہ خوف دِل کے اَندھیروں میں ہی رہتا ہے
یہ دِل عذابِ زمانہ سہے تو سہتا ہے
ہر ایک زَخم مگر خاموشی سے رہتا ہے
میں اَپنی ذات سے اَکثر سوال کرتا ہوں
جو جُرم تھا وہ مِری خامشی میں رہتا ہے
یہ دِل شکستہ کئی موسموں سے تَنہا ہے
تِرا خیال سدا ساتھ ساتھ رہتا ہے
کبھی سکوت ہی آواز بن کے بول اُٹھے
یہ شور بھی دلِ تنہا میں ہی رہتا ہے
یہ دِل زمانے کے ہاتھوں بہت پگھلتا ہے
مگر یہ درد بھی سینے میں ہی رہتا ہے
ہزار زَخم سہے، مُسکرا کے جینے کا
یہ حوصلہ بھی عجب آدمی میں رہتا ہے
مظہرؔ یہ درد کی دولت ہے بس یہی حاصل
جو دِل کے ساتھ رہے، دِل کے ساتھ رہتا ہے






