محبت کا وعدہ جو وفا ہوگیا
ساری دنیا میں چرچا میرا ہوگیا
اُسکو کہو تیر کمان پھر سے سنبھالے
تیر پھینکا تھا جو وہ تو خطا ہوگیا
دل چاک کر کے بیٹھا ہوں میں
اُسکی نظروں کا تیر دل کے پار ہوگیا
نہ بلاؤ حکیموں اور طبیبوں کو اب
میرا مرض تو اب لا دوا ہوگیا
جان لے کر چلو کچھ یہ تو ہوا
وہ میرے عشق سے آشنا ہوگیا