محبت کرو ایسی کہ عام ہو جائے
Poet: Arshad Mehmood Arshi By: Arshad Mehmood Arshi, Haripur Pakistanمحبت کرو ایسی کہ عام ہو جائے
جو بہی دیکھے وہ غلام ہو جائے
نہ نکلو بےنقاب سرعام جاناں
کہیں ایسا نہ ہو قتل عام ہو جائے
بن تیرے کچھ بھی نہیں اے دوست
تو مل جائے چائے ذندگی تمام ہو جائے
قسم خدا کی جل جائے گا سارا زمانہ
تو جو مجھ سے کبھی ہمکلام ہو جائے
راز محبت رکھو ایسا ارشی سمج پائے نہ کوئے
نگاہیں رہیں نیچی اور سلام ہو جائے
More Love / Romantic Poetry






