وفائوں کو تھنکے کی طرح گرتے ہوئے دیکھا تھا بےوفائی کی حد کو گزرتے ہوئے دیکھا تھا اپنوں کو اپنوں سے عداوت کرتے ہوئے دیکھا تھا تنہائی کو عشق کے نام سے ڈرتے ہوئے دیکھا تھا حیرت مجھے تب ہوئی فہیم جب میں نے محبت کو مرتے ہوئے دیکھا تھا.