محبت کی اک پاگل پری
اڑتے اڑتے دور جا نکلی
اک ندی میں عکس جو دیکھا
اک سایہ سا لہرا رہا تھا
سات سمندر دور کا راجہ
اپنے گھوڑے دوڑا رہا تھا
ہاتھوں کی اوک سے پیتا پانی جھک سا گیا
پری کی جھلک دیکھھ کے راجہ رک سا گیا
محبت کی بانسری زور زور سے بجنے لگی
اس پری کے پنکھ تھامے ساری خوشیاں ہنسنے لگی
راج کمار نے گھٹنے ٹیکے
پوچھا ہاتھھ پھیلا کے
میری ملکہ بن جاؤ تم
میرے دیس میں آ کے
پری کی دنیا تو بادل ہے
راجہ کی دنیا دیس
دونوں میں محبت ہے
پر اپنے اپنے بھیس
قطرہ قطرہ پگھل رہی ہے
راجہ کی رانی تڑپ رہی ہے
محبت کا رقص تو جاری ہے
پر محبت کی بانسری ٹوٹ گئی
پری راجہ سے روٹھ گئی
پری راجہ سے روٹھ گئی