جب سے وہ مجھ سے محبت کرنے لگے ہیں
کئی اور لوگ بھی ہم پہ مرنے لگے ہیں
ہر کسی سے دھوکے کھانے کے بعد
اب جا کر کہیں سنبھلنے لگے ہیں
عمر بھر ساتھ نبھانے کا وعدہ کر کے
اب وہ اپنی بات سے مکرنے لگے ہیں
نہ جانے کہاں اور کس حال میں ہیں وہ
یہ سوچ کر ہم ہاہیں بھرنے لگے ہیں
اسیر نے کبھی کوئی بازی نہیں ہاری
لیکن محبت کی بازی ہم ہارنے لگے ہیں