محبت کی نہیں جاتی ہو جاتی ہے
کھلتے ہیں پھول تو خوسبو آ جاتی ہے
ایک سا ملتا نہیں سب کو محبت کا پیغام
یہ بات آنکھوں سے عیاں ہو ہی جاتی ہے
بدلتا ہے موسم تو بھنورے آ جاتے ہیں
شاخ گل سے کوئی نسبت ہو جاتی ہے
ملتا ہے جب ان سے پیغام محب کبھی
ان سے ملنے کی راہ ہموار ہو جاتی ہے
ڈھنگ سے بولنا جن کو آتا نہیں تھا
ان کی باتوں سے رنگیں فضا ہو جاتی ہے