محبت کے عذاب سہتے ہو کس لئے بےحساب سہتے ہو پیاس بڑھتی ہے بڑھتی رہتی ہے جستجو کے سراب سہتے ہو کس لئے خود فریبیوں کے ستم جان پر بےحساب سہتے ہو محبت کے عذاب سہتے ہو کس لئے بےحساب سہتے ہو