محبت کے نام پر اک غزل لکھ رھا ھوں
اسےاپنی صبح اورشام لکو رھا ھوں
بسی ھے اس کی خوشبو میری سانسوں میں اسطرح
اسے اپنی جان و دل لکھ رھا ھو ں
نہیں تھا میں شاعر اس کی محبت سے پہلے
میں اپنی شاعری اس کے نام لکھ رھا ھوں
چھوڑ دی جس کے لے میں دنیا کی رونق
میں اپنی تنہائ بھی اس کے نام لکھ رھا ھوں
کوئ پو چھے میری موت کا سبب "تبسم"
مت لینا اس کا نام ،میں اسکو اپنا خون معاف لکھ رھا ھوں