محبت ہو جاتی ہے

Poet: یاسر رفیق By: Yasir Rafique, Rawalpindi

محبت ڈھونڈتی نہیں ہو جاتی ہے
محبت پوچھتی نہیں ہو جاتی ہے

محبت نہ سوال ہے نہ جواب ہے ہو جاتی ہے
محبت ادب آداب ہے ہو جاتی ہے

ارے تم بھی کرو میں بھی کروں ہو جاتی ہے
مجھے بھی محبت تمھیں بھی محبت ہو جاتی ہے

محبت دھو کہ نہیں تماشہ نہیں ہوجاتی ہے
یہ دل میں روح میں اتر کر ہو جاتی ہے

سن یاسر ہے نامِ محبت پاکیزہ جسے چاہے ہو جاتی ہے
مطلبی فریبی کو چھوڑ کر ہر اک سے ہو جاتی ہے
محبت ہو جاتی ہے، محبت ہو جاتی ہے

Rate it:
Views: 447
06 Apr, 2016