محبت ہوا نہیں ہوتی
محبت ہوا نہیں ہوتی
پیارے محبت ہوا نہیں ہوتی
جو پل بھر کے لئے اٹھی
پھر ہو گئی اجنبی
بلکہ محبت اس شاخ کی مانند ہے
جوہری ہو تو پیڑ کو
چھاؤں دیتی ہے
گر سوکھ بھی جائے تو
شجر سے جڑی رہتی ہے
گرٹوٹ بھی جائے تو
شجر کے قدموں میں پڑی رہتی ہے
گرزمانے والے اٹھالے بھی جائیں اس کو
بڑی بے رحمی سے جلائیں اس کو
تو بھی یہ راکھ بن کر
شجر کے گرد طواف کرتی ہے
اپنی چاہت کا رنگ چڑھاتی ہے
اپنی وفا نبھاتی ہے
پیارے محبت بے وفا نہیں ہوتی
پیارے محبت ہوا نہیں ہوتی