Add Poetry

محبتوں میں انا کی طرف نہیں دیکھا

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachi

محبتوں میں انا کی طرف نہیں دیکھا
ملا جو درد دوا کی طرف نہیں دیکھا

وفائیں کر کے بھی ہم کو ملے ہیں زخم مگر
کبھی پلٹ کے جفا کی طرف نہیں دیکھا

ہیں جب بھی یار سے ملنے کو نکلے دیوانے
کسی بھی آتی گھٹا کی طرف نہیں دیکھا

اے میرے دل وہ کسی اور کی امانت ہے
وہ تم نے رنگِ حنا کی طرف نہیں دیکھا

تُو ہی بتا اے خدا پھر کہاں میں جاؤں گا
اگر جو تُو نے دعا کی طرف نہیں دیکھا

ہوا وہ شخص ہے گمراہ اس زمانے میں
کہ جس نے اپنی قبا کی طرف نہیں دیکھا

ازل سے انس کی فطرت یہی رہی باقرؔ
کیا گناہ خدا کی طرف نہیں دیکھا

Rate it:
Views: 339
10 Aug, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets