خوشی کی بات ہے تم میرے ہو مرے رہنا
یہ بات اے مرے ہمدم کسی سے نہ کہنا
وفا کی راہ کٹھن ہے یہ سوچ لو پہلے
غموں کے دور جو آئیں خوشی خوشی سہنا
چلے بھی آؤ کہ آنکھیں ہیں منتظر کب سے
پہن کے بیٹھی ہوں تیری وفا کا میں گہنا
محبتوں کا سمندر جہاں بھی لے جائے
پڑے گا اب تو مجھے اس کے ساتھ ہی بہنا
خدا نے پوچھی اگر مجھ سے جینے کی مرضی
کہوں گی صاف مجھے تیرے سنگ سنگ رہنا