محبتوں کی کہانی کا رنگ کیا ہو گا
بتا دو شام سہانی کا رنگ کیا ہو گا
ہے رات بھگی ہوئی اور دوریاں تم سے
مری سلگتی جوانی کا رنگ کیا ہو گا
نئے ہیں سب سے مراسم تو سوچنا اتنا
وہ کل کی بات پرانی کا رنگ کیا ہو گا
تمہارے رنگ میں رنگی ہوں میں بوند پانی کی
بھلا الگ سے بھی پانی کا رنگ کیا ہو گا
تمہیں بلانے کی ہر بار کوششیں کی ہیں
نجانے یاد دہانی کا رنگ کیا ہو گا
ملے گا دیر سے ہوں گے نئے بہانے کئی
ہے دیکھنا کہ کہانی کا رنگ کیا ہو گا