کسی کی کسی کے بغیر زندگی بسر نہیں ہوتی
معلوم ہوتا ہے یہ سب کو مگر خبر نہیں ہوتی
نہ محبت جابر ہے ، نہ کرتی ہے یہ مجبور کسی
احساس ہوتی ہے، جذبہ ہوتی ہے جبر نہیں ہوتی
جو بسا لیویں ہیں اک چاند سے شبیہ کو ذہن میں
تو بد نظری نہیں ہوتی، نظریں دربدر نہیں ہوتی
جن محبتیں کو مل جاوے ہے منزل اگر چه
جدا ہو ہی جاتی ہیں وہ اکثر ہمسفر نہیں ہوتی
وہ کہتا ہے مجھ سے کہ تم باتیں طویل کرتے ہو
میرا کہنا ہے شاکی کہ محبتیں مختصر نہیں ہوتی